Views: 433
بحُورباتیں، دوہونٹ مِصرعے، نَظَر قوافی، ردِیف صُورَت
تمہارے پَیکر میں ڈھل کے بنتی ہے شاعری کی لطِیف صُورَت
قدِیم شہرِ اَماں کی ٹُوٹی ہوئی فصِیلوں پہ سرنِگُوں تھا
پھٹا ہوا اک سفید پرچم عَصا کو تھامے ضعِیف صُورَت
غریب گاؤں کی ہر حسینہ کا حُسن جاڑے کی چاندنی تھا
خراج مَحلوں کو جا رہا تھا سِمٹ کے فصلِ خرِیف صُورَت
عروج ِ آدم سے ہو چکُی ہے حریم ِ خُلدِ برِیں فسانہ
زمین فرِدوسِ گُمشدہ سے گُریز پا ہے حرِیف صُورَت
عمیرہ احمد کے ناولوں سی تَصوّراتی حسِین لڑکی
شَفَق سی رنگت، شفِیق لہجہ، شرِیر آنکھیں، شرِیف صُورَت
نئے زمانوں کی فکر کیسے پُرانے ذہنوں میں گھر کرے گی
پُرانی مشکوں کو چِیر دے گی شراب ِ تازہ نجِیف صُورَت
*******