مجھ سے اب وہ خفا نہیں ہوتا
Views: 374 مجھ سے اب وہ خفا نہیں ہوتا کیوں کہ اب رابطہ نہیں ہوتا رابطہ کرنے کا جو سوچوں مَیں جانے کیوں حوصلہ نہیں ہوتا آج بھی اعتبار ہے اُس پر وہ کبھی بے وفا نہیں ہوتا اس کے ابرو ہیں تیز تلواریں اب کسی کا بھلا نہیں ہوتا عشق میں واپسی نہیں ہوتی…