واقعہ ء تصلیب اور ایسٹر: اُردُو شاعری کے تناظر میں پروفیسر عامر زریں ؔ

Views: 265 اُردو ادب نے اپنی مختلف اصناف کے ذریعے مذہبی تہواروں کی اہمیت اور آگاہی کو اُجاگر کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کیا ہے۔ اِن مخصوص موضوعات پر اہل ِسخن و دانش نے اپنے علم و حکمت کی بنیاد پر ادب اور خاص کر اُردو کے حوالے سے اِس طریقہء اظہار کو بہت…

مزید پڑھیے

رازِ قیامت المسیح : پادری عرفان نشاطؔ چوہدری

Views: 424 آج تک بھی اس دنیا میں لاتعداد افراد مسیحی ایمان میں خداوند یسوعؔ مسیح کی صلیبی موت اور تیسرے دن مُردوں میں سے جی اُٹھنے یعنی قیامت المسیح کے پس ِ پردہ راز سے بے بہرہ ہونے کی وجہ سے نجات کی اُس بڑی بخشش سے نابلد ہیں اور اس لاعلمی کی سنگین…

مزید پڑھیے

گریبان- جاویدؔ ڈینی ایل

Views: 296 تحریر: جاویدؔ ڈینی ایل سنتے آئے ہیں کہ شاعری دل کی آواز ہوتی ہے۔یہ دل سے نکلتی ہے اور دل میں اتر جاتی ہے۔یہ بھی کہا جاتا ہے کہ شاعر نصف پیغمبرہوتا ہے جو خدا اور بندے کے درمیان پیغام رسانی کا کام کرتا ہے۔ شاعری محبت کی پروردہ ہے۔ شاعری درد و…

مزید پڑھیے

مجھ سے اب وہ خفا نہیں ہوتا

Views: 319 مجھ سے اب وہ خفا نہیں ہوتا کیوں کہ اب رابطہ نہیں ہوتا رابطہ کرنے کا جو سوچوں مَیں جانے کیوں حوصلہ نہیں ہوتا آج بھی اعتبار ہے اُس پر وہ کبھی بے وفا نہیں ہوتا اس کے ابرو ہیں تیز تلواریں اب کسی کا بھلا نہیں ہوتا عشق میں واپسی نہیں ہوتی…

مزید پڑھیے

کوئی قوت طلسماتی کمر جھکنے نہیں دیتی

Views: 340 کوئی قوت طلسماتی کمر جھکنے نہیں دیتی شگفتہ گفتگو تیری مجھے اُٹھنے نہیں دیتی سفر جاری ہے جیون کا رہے گا تا ابد جاری تمہارے وصل کی خواہش مجھے رُکنے نہیں دیتی بہت سے کام کرنے کے ابھی باقی ہیں دُنیا میں مگر یہ ہجر کی ساعت مجھے کرنے نہیں دیتی اُسے کہنا…

مزید پڑھیے

مرے شعر میں جو خیال ہے

Views: 359 مرے شعر میں جو خیال ہے یہ اُسی کا عکسِ جمال ہے وہ حَسِین ہے یہ بجا مگر مرا عشق بھی تو کمال ہے وہ عجیب ہے وہ مشیر ہے یہ اُسی کا جاہ و جلال ہے مری زندگی تری بندگی مجھے اب نہ کوئی ملال ہے مجھے بخش دی نئی زندگی وہ…

مزید پڑھیے

بے بسی ختم ہو نہیں سکتی

Views: 438 بے بسی ختم ہو نہیں سکتی زندگی ختم ہو نہیں سکتی یاد ایسا چراغ ہے جس کی روشنی ختم ہو نہیں سکتی رات دن ساتھ رہتے ہیں پھر بھی تشنگی ختم ہو نہیں سکتی ایسا اجداد نے کیا کیا ہے دشمنی ختم ہو نہیں سکتی ہم نے چاہا اُسے مگر اُس کی بے…

مزید پڑھیے

دردِ ایسے چھپائے بیٹھا ہوں

Views: 328 دردِ ایسے چھپائے بیٹھا ہوں جیسے سب کچھ کمائے بیٹھا ہوں مَیں رقیبوں کے درمیاں رہ کر شمع اُس کو بنائے بیٹھا ہوں سر جھکایا نہیں ہے چوکھٹ پر آس مَیں بھی لگائے بیٹھا ہوں وہ حقیقت میں ڈھال سکتا ہے جو تصور بنائے بیٹھا ہوں مجھ پہ سکتہ نہیں ، مَیں آنکھوں…

مزید پڑھیے