لاہور (نیاتادیب) کرسچن جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام عید قیامت المسیح کے سلسلے میں ایک باہمی رفاقت کی تقریب چرچ آف پاکستان رائےونڈ ڈایوسیس کے تعاون سے سینٹ پیٹر سکول کے ہال میں منعقد کی گئی ۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی تقدس مآب بشپ آف رائے ونڈ ڈایوسیس جناب آزاد مارشل تھے۔ انھوں نے اپنے ایسٹر کے خصوصی خطاب میں فرمایا کہ ہم پاکستانی مسیحی وطن کے وفادار ہیں اور ملک کی تعمیر وترقی میں اپنا حصہ ادا کرتے رہیں گے۔ مگر آج اسی ملک میں ہمیں ہماری شناخت اور شمار کا مسئلہ ہے ۔گندھارا کوریڈور میں مسیحیوں کے تاریخی مذہبی ورثہ کے نظر انداز کیے جانے کی تشویش ہے
مزید کہا کہ اب یہ مسیحی صحافیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اندرونی اختلافات کو بُھلاکر قومی مسائل کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔کرسچن جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے بانی جناب کاشف نواب نے شرکا کو خوش آمدید کہا اور کرسچن جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے اغراض و مقاصد اور ترجیحات اور کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ای۔ جے۔ اے۔ پی تمام مسیحی صحافیوں کی نمائندہ جماعت ہے۔ پھر چاہے وہ کورونا لاک ڈاون میں ضرورت مند صحافیوں کو مدد کرنا ہو یا سوشل میڈیا اور ڈیجٹل میڈیا ٹریننگ پروگرام صحافی دوستوں کو مالی امداد دینے کا فیصلہ ہو یا فعال مسیحی صحافی اداروں کو لیپ ٹاپ اور دیگر تکنیکی آلات کی فراہمی، سی۔ جے۔ اے۔ پی دوسرے اداروں کی معاونت سے یہ سب کچھ مہیا کرتا رہا ہے ۔ مزید کہا کہ صحافت کی ترقی کے دشمن منہ کی کھائیں گے جبکہ ہم اسی طرح خدمت میں آگے بڑھتے جائیں گے ۔
محترمہ سونیا آشر ایم پی اے پنجاب کا کہنا تھا کہ صحافی ہماری آواز دنیا بھر میں پہنچاتے ہیں یہی ان کا کام ہے۔مگر افسوس ایسے صحافییوں پر جو تعمیری تنقید کی بجائے صرف بلیک میلنگ اور تخریبی سرگرمیوں میں اپنی صلاحیتوں کو ضائع کرتے ہیں ۔ آئیے مل کر مسیحی قوم کے وقار اور ترقی کے لیے کام کریں۔ سیالکوٹ سے منتخب ایم پی اے پنجاب محترمہ شکیلہ جاوید نے کہا کہ ہماری مسیحی قوم کی بدقسمتی ہے کہ ہم باہم مل کر کام نہیں کرتے وقت کی ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے کے دست و بازو بنیں۔ اور اگر ناکام ہو بھی جائیں تو گرے ہی نہ رہیں بلکہ پھر سے کھڑے ہوں اور ہمت باندھ کر کام میں مصروف ہوں۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا محنت سے آگے بڑھیں نہ کہ ایک دوسرے کے لئے ٹھوکر کا باعث بنیں ۔سابقہ صوبائی وزیر انسانی حقوق اور اقلیتی امور اور موجودہ ایم پی اے جناب اعجاز عالم اگسٹین نے کہا کہ ایک صحافی کا قلم انتہا ئی طاقت ور ہوتا ہے اور اس کا صحیح اور بروقت استعمال قوم کی تقدیر بدل سکتا ہے ۔ مسیحی صحافیوں کو بڑے اخبارات اور ٹی وی چینلز میں کام حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ مسیحی عوام کے مسائل قومی سطح پر زیر بحث آئیں اور ان کو حل کرنے کے لیے قانون سازی کی راہ ہموار ہو ۔ اس کے ساتھ ساتھ مسیحی صحافیوں کو اپنے رویے میں مثبت تبدیلی لانا ہو گی تاکہ مقتدر حلقوں میں ان کا وقار بحال ہوسکے ۔
تقریب سے سی۔ جے۔ اے۔ پی ساہیوال کی نمائندگی ولسن رضا اور سی۔جے۔ اے۔ پی فیصل آباد کے گروپ کی نمائندگی شمعون صاد اور ڈاکٹر سلامت نے کی ۔ علاوہ ازیں وائے ایم سی اے کے سیکرٹری جنرل عمانوایل سرفراز اور اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب ستار ساحل نے بھی خطاب کیا ۔ پروگرام کے اختتام میں ایسٹر کا کیک کاٹاگیا جبکہ آخری دعا ڈین آف رائے ونڈ ڈایوسیس جناب پادری عمانوایل کھوکھر نے کی۔
*******