درخشاں ستارے : جاوید ڈینی ایل

Views: 334 نفسا نفسی اور خود غرضی کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں اِس جہان نےیہ منظر بھی دیکھا کہ اِسی نسلِ آدم میں سے ایسی ہستیاں بھی اس دنیا میں جلوہ افروز ہوئیں جنھوں نے خود غرضی کی اس اندھیری رات کو اپنی شخصیت کی چکا چوند روشنی سے منور کردیا۔ جہاں لوگ خود غرضی…

مزید پڑھیے

عجب تماشا سا چل رہا ہے : جاویدؔ ڈینی ایل

Views: 429 یہ غزل   تَحْتُ اللَّفْظ  سننے کے لئےسپیکر کے نشان پر کلک کیجئے شاعری: جاویدؔ ڈینی ایل    —-***—-تَحْتُ اللَّفْظ: ایوب جوزفؔ عجب تماشا سا چل رہا ہے غریب ہاتھوں کو مل رہا ہے پنپ رہی ہے منافقت بھی عروج پستی میں ڈھل رہا ہے اِسی لیے تو وہ مر رہا ہے حسد کی…

مزید پڑھیے

رُوح ُالقدس کی قوت: جاوید ڈینی ایل

Views: 491 یروشلیم اؔور تمام یہودیہؔ اور سامریہؔ میں بلکہ زمین کی اِنتہا تک میرے گواہ ہو گے۔“ (اعمال8:1) یہ بات حقیقت پر مبنی ہے کہ رُوح اُلقدس کے بغیر ہر ایماندار کمزور اور اُس قوت سے خالی ہے جو خدا وندکے نجات بخش پیغام کو دُنیا میں پھیلانے کے لئے درکار ہے۔ ہم خداوند…

مزید پڑھیے

ہر اِک خیال کی تجوید کر کے دیکھیں گے

Views: 364 ہر اک خیال کی تجوید کر کے دیکھیں گے وصالِ یار کی اُمید کر کے دیکھیں گے چراغ ہم نے جلایا جو اُس کی یادوں کا اُسی چراغ کو خورشید کر کے دیکھیں گے رموزِ عاشقی سے گرچہ وہ نہیں واقف چلو اُسے بھی یہ تاکید کر کے دیکھیں گے بھلا کے تلخیاں…

مزید پڑھیے

گریبان- جاویدؔ ڈینی ایل

Views: 353 تحریر: جاویدؔ ڈینی ایل سنتے آئے ہیں کہ شاعری دل کی آواز ہوتی ہے۔یہ دل سے نکلتی ہے اور دل میں اتر جاتی ہے۔یہ بھی کہا جاتا ہے کہ شاعر نصف پیغمبرہوتا ہے جو خدا اور بندے کے درمیان پیغام رسانی کا کام کرتا ہے۔ شاعری محبت کی پروردہ ہے۔ شاعری درد و…

مزید پڑھیے

مجھ سے اب وہ خفا نہیں ہوتا

Views: 374 مجھ سے اب وہ خفا نہیں ہوتا کیوں کہ اب رابطہ نہیں ہوتا رابطہ کرنے کا جو سوچوں مَیں جانے کیوں حوصلہ نہیں ہوتا آج بھی اعتبار ہے اُس پر وہ کبھی بے وفا نہیں ہوتا اس کے ابرو ہیں تیز تلواریں اب کسی کا بھلا نہیں ہوتا عشق میں واپسی نہیں ہوتی…

مزید پڑھیے

کوئی قوت طلسماتی کمر جھکنے نہیں دیتی

Views: 407 کوئی قوت طلسماتی کمر جھکنے نہیں دیتی شگفتہ گفتگو تیری مجھے اُٹھنے نہیں دیتی سفر جاری ہے جیون کا رہے گا تا ابد جاری تمہارے وصل کی خواہش مجھے رُکنے نہیں دیتی بہت سے کام کرنے کے ابھی باقی ہیں دُنیا میں مگر یہ ہجر کی ساعت مجھے کرنے نہیں دیتی اُسے کہنا…

مزید پڑھیے

مرے شعر میں جو خیال ہے

Views: 417 مرے شعر میں جو خیال ہے یہ اُسی کا عکسِ جمال ہے وہ حَسِین ہے یہ بجا مگر مرا عشق بھی تو کمال ہے وہ عجیب ہے وہ مشیر ہے یہ اُسی کا جاہ و جلال ہے مری زندگی تری بندگی مجھے اب نہ کوئی ملال ہے مجھے بخش دی نئی زندگی وہ…

مزید پڑھیے