۔ 77سالہ پاکستان : عطا الرحمن سمن

Views: 215 ۷۷سال پر مبنی ہماری تاریخ بلا مبالغہ سیاسی ، معاشی ، سماجی ، مذہبی اور عدالتی بحرانوں پر مبنی ایک طویل بحران کی کہانی ہے۔ برطانوی ہندو ستا ن کو جب انگریزوں نے مذہب کی بنیاد پر دو ریاستوں میں تقسیم کیا تو ہمارے ہاں ہر شعبہ شکستہ حا ل تھا۔ مالی بے…

مزید پڑھیے

مذہبی و ثقافتی رنگا رنگی کا مظہر پاکستان: عطاالرحمن سمن

Views: 209 پاکستان ایک کثیر المذہب اور کثیر ثقافت معاشرہ ہے جہاں صدیوں سے مختلف مذاہب ، ثقافتوں اور دیگر شناختوں کے حامل لوگ پُر اَمن بقائے باہمی کے اصول کے تحت رہتے رہے ہیں۔ قائداعظم یونی ورسٹی میں ٹیکسلا انسٹی ٹیوٹ آف ایشین سولائززیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اشرف خان کے مطابق یہاں ٹیلوں کی…

مزید پڑھیے

مَیں اور میرے ابو سمن لعل : عطاالرحمٰن سمن

Views: 442 سن اُنیس سو چھیاسی سے 1988ء کا عرصہ میری زندگی میں ہمیشہ زندہ و تازہ رہتا ہے۔1988ء میں تلاش ِ روز گار کے لئے لاہور میں ڈیرے لگا رکھے تھے۔رہائش راوی روڈ لاہور میں اپنے چھوٹے ماموں رشید خلیل کے ہاں تھے۔ صبح نوکری کی تلاش میں نکلتا تو دوپہر تک پھرتا پھراتا…

مزید پڑھیے

سمپورن راگ اور قیصر سرویا : عطا الرحمٰن سمن

Views: 553 ستر کی دہائی کے سال تھے۔ میں گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی ملتان میں جھک مار رہا تھا۔ گرمیوں کی چھٹیوں میں ملتان ڈایوسیس کی وساطت سے نیشنل کونسل آف چرچز پاکستان (این سی سی پی)کی جانب سے ایک دعوت نامہ موصول ہوا۔این سی سی پی کی جانب سینوجوانوں کے لئے قومی سطح کے…

مزید پڑھیے

غیر واضح مینڈیٹ عوام کا واضح پیغام ہے: عطا الرحمٰن سمن

Views: 302 آٹھ فروری2024ء کو پاکستان کے بارویں عام انتخابات کے انعقاد کے بعد عوام کے منتخب نمائندو ں پر مبنی صوبائی و قومی اسمبلی کی حکومتوں کے قیام کا عمل میں آ چکا ہے۔ 247ملین آبادی کے ساتھ پاکستان میں 128.6ملین رجسٹر ووٹروں کی تعداد ہے جن میں سے 45سال تک کی عمر والوں…

مزید پڑھیے

پاپا! کیوں نا ہم مسلمان ہو جائیں؟ : عطا الرحمٰن سمن

Views: 479 سائمن نے اپنی عمر دس سال بتائی تھی تا ہم مجھے لگا جیسے وہ کم از کم پچاس برس کی زندگی گزار چکا ہے۔ پانچویں جماعت کا طالب علم سائمن چار بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا۔اُس کی آنکھوں میں موجود انجانے خوف کے سائے اور بے ربط لہجہ اُس کی ذہنی…

مزید پڑھیے

اے۔ ندیم (اسٹونزآباد کی دستار کی ایک روشن کِرن) : عطا الرحمٰن سمن

Views: 459  بارہ  فروری2024 کی صبح عزیزی جاوید ڈیوڈ کی زبانی معلوم ہوا کہ جناب اے ندیم صاحب اب اِس دنیا میں نہیں رہے تو جیسے ایک نشتر دل میں اُتر گیا ہو۔ کچھ برس قبل اُن کو فالج کا اٹیک ہوا تو اپنی قوت ارادی کے زور سے مرض کو شکست دے کر چلتے…

مزید پڑھیے