کرسمس ایک عالمگیر تہوار ہے۔اس تہوار کی خاص خوبی یہ ہے کہ اسے دنیا بھر میں جس جوش و خروش اور عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔اس کی دنیا بھر میں کہیں بھی ایسی مثال نہیں ملتی۔ جس کی دھوم دھام ، عرفانیت ، شہرت بقاء ، عالمگیریت اور آفاقیت اس قدر توجہ طلب ہے جہاں سارا جہان بلکہ آسمان و زمین پر بھی خوشی، امن اور محبت کے چرچے دکھائی دیتے ہیں۔ یہ دن خاص و عام خصوصیات کا حامل ہے۔کیونکہ یہ دن نسل انسانی کے لیے لاثانی ، لافانی، آفاقی، کرشماتی اور معجزاتی حیثیت رکھتا ہے۔دسمبر شروع ہوتے ہی دنیا بھر میں کرسمس کی تیاریاں بام عروج پہ جاتی ہیں۔لوگ گھروں ،گلیوں، بازاروں اور گرجا گھروں کو برقی قمقوں کا لباس پہنا دیتے ہیں۔ لوگوں کی اصل خوشی کی وجہ کیونکہ اس دن ان کا منجی دو جہاں خداوند یسوع مسیح پیدا ہوا ہے۔ یسوع کے جنم دن کی خوشی میں جرنی، کرسمس ٹری گیت سنگیت پروگرام ، کیک کٹنگ ٹیبلوز اور ڈرامے پیش کیے جاتے ہیں۔
مقدس لوقا اور متی یسوع مسیح کے نسب نامے کو پیش کرنے میں عام کردار ادا کرتے ہیں۔اگرچہ کتاب مقدس میں کئی طرح کے نسب ناموں کا ذکر پایا جاتا ہے۔ لیکن یسوع مسیح کا نسب نامہ تاریخی ثقافتی اور روحانی اعتبار سے ثانی حیثیت رکھتا ہے۔مقدس متی یسوع مسیح کی شاہی حیثیت کو قائم و دائم رکھتا ہے۔ کیونکہ وہ نسب نامے کو ابن داؤد ابن ابرہام سےشروع کرتا ہے۔متی رسول کے دستویزی ثبوت کے پس پردہ یسوع المسیح حضرت داؤد کے تخت کا آئینی حقدار ہے۔ دوسری جانب مقدس لوقا کا نسلی نسب نامے کو جو مریم کی معرفت ملتا ہے اسے بڑی فراخ دلی سے بیان کرتا ہے کہ یسوع مسیح خدا بھی ہے اور بشر بھی۔لہذا اسے نسل انسانی سے پیدا ہونالازم تھا۔کیونکہ خدا کا حضرت داؤد کے ساتھ عہد تھا کہ تیری بادشاہی ابد تک قائم رہے گی اور تیری نسل ہمیشہ تک حکمران۔کتاب مقدس کے مطابق خداوند یسوع مسیح یوسف کے وسیلے داؤد کا آئینی حقدار اور مریم کے وسیلہ سے حقیقی نسل کا حقدار ٹھہرتا ہے۔مشرقی نسب ناموں میں عورت کا ذکر غائب ہے لیکن مقدس لوقا عورت کا ذکر کر کے جنسی حد بندیاں توڑ ڈالتا ہے۔
یسوع مسیح کی پیدائش عام انسانوں سے مختلف ہے کیونکہ وہ بغیر باپ کے پیدا ہوئے۔جونہی ہم نسب ناموں کو پڑھتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ فلاں سے فلاں پیدا ہوا لیکن جیسے ہی یسوع مسیح کی پیدائش کے بارے میں پڑھتے ہیں تو حالات بدل جاتے ہیں کیونکہ وہ کنواری مریم سے پیدا ہوئے۔یسعیاہ نبی نے قریبا ساڑھے سات سو قبل ہی یہ پیش گوئی کر دی تھی۔” دیکھو ایک کنواری حاملہ ہوگی اور بیٹا پیدا ہوگا وہ اس کا نام عمانوایل رکھے گی (یسعیاہ 14:7)۔
ہم مریم کی پاک دامنی پر شک نہیں کر سکتے کیونکہ وہ روح القدس سے حاملہ ہوئی۔اس پیشرفت میں مقدس متی اہم کردار ادا کرتا ہے۔وہ یسوع مسیح کے پیدا ہونے کے تائید کرتا ہے۔دیکھو ایک کنواری حاملہ ہوگی اور بیٹا جنے گی اس کا نام یسوع ہوگا کیونکہ وہی اپنے لوگوں کو ان کے گناہوں سے نجات دے گا۔ اس الہی منصوبے کی خوشخبری جبرائیل فرشتہ نے مقدسہ مریم اور یوسف کو پہلے ہی خواب میں دکھائی دے کر دے دی تھی کہ روح القدس تجھ پر نازل ہوگا خدا تعالی کی قدرت تجھ پر سایہ کرے گی۔اسی طرح فرشتہ نے یوسف سے کہا تو اپنی بیوی کو اپنے ہاں لے آنے سے نہ ڈر کیونکہ جو کچھ اس کے پیٹ میں ہے وہ روح القدس کی تحریک سے ہے۔اس شہر کو بیت لحم افراة یعنی پھل دار کہا گیا ہے۔یسعیاہ نبی نے تو پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اور یسی کے تنے سے ایک کونپل نکلے گی اور اس کی جڑوں سے ایک بار آور شاخ پیدا ہو گئی اور خداوند کی روح اس پر ٹھہرے گی حکمت اور خرد کی روح، مصلحت اور قدرت کی روح معرفت اور خداوند کے خوف کی روح (یسعیاہ 1:11) بیت لحم کی شہرت کی وجہ تسمیہ کئی لحاظ سے اہم ہے۔کیونکہ اسی سرزمین پر خدا نے حضرت داؤد کو بادشاہی عطا کی تھی۔راخل کی موت بھی اسی شہر میں ہوئی ہے۔اس شہر میں زیتون بادام انجیر اور انگور کے باغات بکثرت پائے جاتے ہیں۔
مقدس متی رسول کے مطابق جب یسوع ہیرودیس کے زمانہ میں یہودیہ کے بیت لحم میں پیدا ہوا تو دیکھو کئی مجوسی پورب سے یروشلم میں یہ کہتے ہوئے آئے کہ یہودیوں کا جو بادشاہ پیدا ہوا وہ کہاں ہے؟ کیونکہ پورب میں اس کا ستارہ دیکھ کر ہم اسے سجدہ کرنے آئے ہیں۔مجوسی مادیوں کا ایک مذہبی فرقہ تھا۔یہ لوگ اپنے مذہب اور رسم و رواج پر مکمل دسترس رکھتے تھے۔ان کی بابت مشہور ہے کہ وہ لوگوں کی قسمت کا حال دریافت کرتے اور آنے والے وقت کے متعلق پیشگوئیاں کرتے تھے۔اناجیل میں ان کے لیے لفظ کئی استعمال ہوا ہے۔علم نجوم کے مطابق اس دنیا میں جب کسی بڑی ہستی کی پیدائش ہونا مقصود ہوتی تو یہ تو یہ ستارہ ظاہر ہوتا۔کہا جاتا ہے کہ جب دو یا دو سے زیادہ ستارے ایک ہی جگہ اکٹھے ہو جائیں تو یہ کسی بڑے آدمی کی پیدائش کی علامت سمجھا جاتا تھا۔یسوع مسیح کو بطور بادشاہ تین نذرانے پیش کیے گئے۔یہ سونا مر اور لبان تھے۔ان نذرانوں کے خاص مقاصد ہیں۔
سونا؛۔
سونا قیمتی دھات ہے جسے پوری دنیا میں مقبولیت ہے۔دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں سونے کا ذکر پایا جاتا ہے۔اس کا ابتدائی ذکر پیدائش کی کتاب حویلہ کی سرزمین میں موجود ہے۔اس کا رنگ اور چمک کبھی ماند نہیں پڑتی۔لہذا سونا یسوع مسیح کی بادشاہی کو ظاہر کرتا ہے۔
مر؛۔
مر ایک گوند کا نام ہے جو درخت سے گر کر زمین پر جم جاتی ہے۔مر یسوع مسیح کے دکھوں کو بیان کرتا ہےجو دنیا کے گناہوں کو اٹھانے کے سلسلے میں اسے برداشت کرنا تھے۔
لوبان ؛۔
عبرانی زبان میں اسے لبونا کہتے ہیں۔یہ بھی ایک درخت کی خوشبودار گوند ہے۔جب درخت کی چھال کو چھیلا جاتا ہے تو یہ باہر آ کر جم جاتی ہے۔یہ خوشبو پاک بخور کا جز تھی۔اس کے بنانے کی ترکیب خدا نے حضرت موسی کو بتائی تھی۔لبان مسیح کی کہانت کو ظاہر کرتا ہے۔یہ خوشبو مسیح کی بے گناہ زندگی کی کامل خوشبو دیتی ہے۔
ہیرودیس بادشاہ عسیو کی نسل سے تھا۔روایتی طور پر وہ یہودیوں کا دشمن تھا۔جب اسے پتہ چلا کہ میرے مد مقابل کوئی دوسرا بادشاہ پیدا ہوا تو وہ گھبرا گیا۔وہ اس بات کو برداشت نہ کر سکا اور طیش میں آگیا۔اس نے حکم دیا کہ بیت لحم اور اس کی سرحدوں کے اندر دو برس یا اس سے چھوٹے بچوں کو قتل کر دیا جائے۔تاریخ کے مطابق اس وقت 26 بچے قتل ہوئے۔ اس وقت چھوٹے بچوں کے قتل کی بابت یرمیاہ نبی کی بار نبوت پوری ہوئی۔رامہ میں آواز سنائی دی رونا اور بڑا ماتم راخل اپنے بچوں کو رو رہی ہے اور تسلی قبول نہیں کرتی اس لیے کہ وہ نہیں ہیں۔
مقدس لوقا بیان کرتا ہے عالم بالا پر خداوند کی تمجید ہو اور زمین پر ان آدمیوں سے جن سے وہ راضی ہے صلح۔اس پیغام کو اج بھی اتنی ہی ضرورت تھی جتنی ماضی میں۔کیونکہ لوگ آج بھی لڑائی جھگڑوں اور تہمات کا شکار ہیں۔ اندر سے ٹوٹے اور بکھرے ہوئے ہیں۔ ایک دوسرے سے کینہ اور بغض رکھتے ہیں۔ دلوں میں رنجشیں اور کدورتیں ہیں۔چنانچہ خدا کا پیغام آج بھی اس دھرتی کے لیے امن محبت اور صلح ہے۔اگر آج ہم اس پیغام کو اس دھرتی پر پورا کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے دلوں سے گلے شکوؤں کو بھلا کر دوسروں کو گلے لگانا ہوگا۔نفرت کی جگہ محبت کی شمع جلانا ہوگی۔ایک دوسرے کے قصور معاف کرنا۔اس بابرکت اور مقدس موقع پر غریبوں یتیموں مسکینوں اور بیواؤں کو یاد رکھنا ہوگا۔انہیں تحائف پیش کرنا ہوں گے تاکہ مسیح کے حقیقی جنم کو خوشیوں اور رونقوں اور محبتوں کے ساتھ منا سکیں۔
*******


