مِثلِ گل بِکھرنے والا ہوں
Views: 528 مِثلِ گل بِکھرنے والا ہوں مَیں تہِ خاک اُترنے والا ہوں وہ بھی جاویدؔ ! منتظر ہو گا جس کو چھُو کے نِکھرنے والا ہوں
Views: 528 مِثلِ گل بِکھرنے والا ہوں مَیں تہِ خاک اُترنے والا ہوں وہ بھی جاویدؔ ! منتظر ہو گا جس کو چھُو کے نِکھرنے والا ہوں
Views: 491 خشک پتوں کے جیسے بکھر جائیں گے تم نہ ہم کو ملے تو کدھر جائیں گے ساتھ تیرا اگر مل نہ پایا ہمیں ہم تو جاویدؔ ! جیتے ہی مر جائیں گے
Views: 815 آنکھوں کے خواب قلب کے ارمان جل گئے نفرت کی تیز آگ میں انسان جل گئے گرجاؤں میں پڑی ہوئی اِنجیل جل گئی الطار ، شیرہ ، روٹیاں ، لوبان جل گئے قائد نے جو کیے تھے وہ اعلان جل گئے اوراق پاک کیا جلے ، درمان جل گئے لکھے تھے جو وطن…