
ہر اِک خیال کی تجوید کر کے دیکھیں گے
Views: 585 ہر اک خیال کی تجوید کر کے دیکھیں گے وصالِ یار کی اُمید کر کے دیکھیں گے چراغ ہم نے جلایا جو اُس کی یادوں کا اُسی چراغ کو خورشید کر کے دیکھیں گے رموزِ عاشقی سے گرچہ وہ نہیں واقف چلو اُسے بھی یہ تاکید کر کے دیکھیں گے بھلا کے تلخیاں…