سرکاری فراعین-تباہی کے دہانے پر: ناصر ملک

پاکستان میں عوام ٹیکس دیتے ہیں جو “بیچ” کے لوگ سرکاری خزانے تک پہنچنے سے قبل ہی اچک لیتے ہیں۔ آ جا کے سرکاری خزانے میں صرف بجلی کے بلوں میں لوٹا جانے والا پیسہ ہی پہنچتا ہے جس پر فوج، عدلیہ، سیاست داانوں سمیت وطنِ خداداد کا نظام پلتا ہے۔ ریاست اپنا ریونیو صرف اور صرف بجلی کے بلوں پر کی جانے والی مجرمانہ بدترین بلیک میلنگ سے اکٹھا کرتی ہے۔ آج تک بجلی زیادہ پیدا کرنے اور زیادہ بیچنے کا رویہ نہیں اپنایا گیا بلکہ ہڈحرامی اور حرام خوری کی وجہ سے آئے روز ٹیکس بڑھا کر ریونیو اکٹھا کیا جاتا رہا ہے جس نے عوام کی کمر توڑ دی۔ سرکاری اہلکاروں اور سیاست دانوں کی بھاری تعداد مفت بجلی مفت استعمال کرتی اور بیچتی ہے۔ تمام محکمے مفت بری کرتے ہیں۔ غریب لوگ بل نہ دے سکنے کے سبب بجلی کم استعمال کرتے ہیں، اس لیے ٹیکس بھی تھوڑا دیتے ہیں۔ آ جا کے مڈل کلاس اور پاکستانی کا تجارتی حلقہ ہی بجلی کے بل مع ٹیکس ادا کرتا ہے جس پر ملک چلتا ہے۔ مگر خدا نے فرعونوں کے سامنے ان دونوں مظلوم طبقوں کو “سولر پینل” کے ذریعے مدد بہم پہنچا دی ہے۔ اب تجارتی حلقے، مڈل کلاس اورغریب سب ظالمانہ بجلی کے بلوں سے نجات کیلئے چھتوں پر سولر پینل نصب کروا رہے ہیں جس کے نتیجے میں آئے روز سرکاری بجلی کا استعمال سکڑ رہا ہے۔ آئندہ دو یا تین ماہ میں یہ استعمال محض پچیس فیصد رہ جائے گا جس سے نہ واپڈا کا نظام چلے گا اور نہ مفت بروں کی لوٹ مار ۔۔۔۔ اور ۔۔۔۔ نام نہاد احمق اور طاقت کے نشے میں چور حرام خور اشرافیہ کو تباہی سے کوئی نہیں بچا سکے گا۔
*******

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Discover more from Tadeeb

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading