لاہور(نیاتادیب) پاکستان میں کاتھولک چرچ کی انسانی حقوق کی تنظیم قومی کمیشن برائے امن و انصاف نے حال ہی میں پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کی انسانی حقوق کی صورت حال پر اپنی سالانہ رپورٹ ”مانیٹر 2024(Monitor 2024)جاری کر دی ہے۔ مذکورہ رپورٹ میں سال2023 میں ہونے والے واقعات کو سماجی امتیاز اور مذہبی عدم رواداری، مذہبی آزای، تکفیر کے قوانین، امتیازی قوانین اور خواتین کے خلاف جرائم کے ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے اور بعد ازاں مسائل کے حل کے لئے سفارشات کی گئیں ہیں۔
”نیا تادیب“ سے بات کرتے ہوئے قومی کمیشن کے چیئر پرسن فضلیت مآب بشپ سیمسن شکر دین نے فرمایا، ” پست حال اور پچھڑے ہوئے طبقات کو معاشرہ شامل کرنا نئی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہونی چاہئے۔ میں امید کرتا ہوں کہ قومی کمیشن کی یہ کاوش پاکستان کو ایک متحمل مزاج جمہوری پاکستان کی تشکیل میں اپنا حصہ ڈالے گی۔قومی کمیشن کے نیشنل ڈائریکٹر عالی جناب فادر برنارڈ عمانوئیل صاحب نے فرمایا کہ اِس رپورٹ میں گذشتہ سال کے دوران مذہبی اقلیتوں بالخصوص مسیحیوں کے اندر عدم تحفظ، محرو می اور خوف کے بڑھتے ہوئے احساس کی تصویر پیش کی گئی ہے۔ قومی کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناب نعیم یوسف گِِل نے کہا کہ اِس اشاعت کا مقصد انسانی حقوق کی پامالی کے واقعات کو منظر عام پر لانے سے بڑھ کر معاشرے میں انسانی حقوق کے خلاف بڑھتے ہوئے رجحان اور معاملات پر آواز اٹھانا ہے۔قومی کمیشن کے شعبہ تحقیق و اشاعت کے کوآرڈینیٹر عطاالرحمن سمن نے واقعات کی فیکٹ فائنڈنگ اور حقائق کی چھان بین کرنے کے لئے قومی کمیشن کے رضاکار کنان، نیشنل آفس اور ریجنل دفاتر میں سٹاف کی کاوش کو سر اہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ رپورٹ پاکستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق کے فروغ کے لئے کام کرنے والے سب لوگوں کی ملکیت ہے۔ (یہ رپورٹ قومی کمیشن برائے امن و انصاف کے نیشنل اور ریجنل دفاتر میں دستیاب ہے)
*******
Director NCJP,
You are requested to send your report on my email address.
I shall be highly grateful to you.
Aftab.