ہر اِک خیال کی تجوید کر کے دیکھیں گے
Views: 56 ہر اک خیال کی تجوید کر کے دیکھیں گے وصالِ یار کی اُمید کر کے دیکھیں گے چراغ ہم نے جلایا جو اُس کی یادوں کا اُسی چراغ کو خورشید کر کے دیکھیں گے رموزِ عاشقی سے گرچہ وہ نہیں واقف چلو اُسے بھی یہ تاکید کر کے دیکھیں گے بھلا کے تلخیاں…