| مِثلِ گل بِکھرنے والا ہوں |
| مَیں تہِ خاک اُترنے والا ہوں |
| وہ بھی جاویدؔ ! منتظر ہو گا |
| جس کو چھُو کے نِکھرنے والا ہوں |
مِثلِ گل بِکھرنے والا ہوں
| مِثلِ گل بِکھرنے والا ہوں |
| مَیں تہِ خاک اُترنے والا ہوں |
| وہ بھی جاویدؔ ! منتظر ہو گا |
| جس کو چھُو کے نِکھرنے والا ہوں |