نسخۂ نیم شب : آصف عمران

Views: 41 میں ڈاکٹر کے کلینک سے باہر نکلا تو محسوس ہوا کہ جس طرح موسم خزاں میں درختوں کے پتے جھڑنے سے پہلے رنگ بدلنے لگتے ہیں، کچھ پتے ابھی سبز ہوتے، کچھ زردی مائل سبز اور کچھ زرد ہو کر زمین پر گرنے لگتے ہیں اسی طرح میرے جسم کے شجر سے صحت…

مزید پڑھیے

حادثہ : آصف عمران

Views: 1,040 ڈُوبتے سُورج کے شرمسار چہرے سے پھُوٹتی زرد دھُوپ کی کِرنوں کی چادر ایک پرت کی صورت کھُلی ہُوئی تھی۔کُہر آلُود چوٹیوں اور دھُند میں لِپٹی گھاٹیوں سے گزرتے ہُوئے وہ دونوں مسافر سدُوم ؔ بستی کی جانب جا رہے تھے۔ ڈھلوانوں پر لڑھکتی ہُوئی شام تیزی سے تاریکی کا لِباس پہن رہی…

مزید پڑھیے

خواب سے آگے۔۔۔ : آصف عمران

Views: 1,091 رات کا پہلا پہر۔گلی میں لہراتے ہُوئے خاموش سائے۔ ہوا کی دیوار پر زرد چاندنی کی تنی ہُوئی چادر۔ چاروں طرف ایک گہرا سناٹا۔ اور کلینک میں ڈاکٹر میری آنکھوں کے صحرا میں اُتر آیا۔اور ریت میں آنکھیں گاڑے میرے دُکھ کی جڑیں ڈھونڈ رہا تھا۔ اچانک مجھے محسوس ہُوا کہ باہر دروازے…

مزید پڑھیے

افسانہ- پیاسا سمُندر- آصف عمران

Views: 1,071 اُس کے چاروں اور سمُندر ہے مگر وہ پھِر بھی پیاسا ہے۔ مَیں اُس سے پوچھتا ہُوں کہ وہ کب سے پیاسا ہے؟۔ میری بات سُن کر وہ پہلے روتا ہے پھِر ہنستا ہے اور پھِر میری طرف دیکھتا ہے۔۔۔مَیں حیرت کی کشتی پر سوار اُسکے وجود کے ساحل سے ٹکراتا ہُوں تو…

مزید پڑھیے