عہد کا صندوق اور یسوع مسیح : پادری فراز ملک

بنی اسرائیل نے جب چالیس سال صحرا نوردی میں گزارے تو وہاں یہواہ خدا نے موسیٰ کو حکم دیا کہ وہ خیمہ اجتماع بناۓ سو یہواہ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوۓ موسیٰ نے یہواہ کے بتاۓ ہوۓ ڈئزائن کے مطابق خیمہ اجتماع بنایا۔ یہ ایک خیمہ تھا اور اس کے دو حصے تھے ایک پاک ترین مقام اور دوسرا پاک مقام۔ پاک ترین مقام میں یہواہ خدا کے بتاے ہوۓ ڈیزائن کے مطابق ایک عہد کا صندوق رکھا ہوا۔ اس عہد کے صندوق پر تو کروبی بنے ہوۓ تھے اور اس صندوق میں پتھر کی دو لوحیں تھیں جن کے اوپر دس احکامات درج تھے اس کے علاؤہ ہارون کا عصا اور ایک مرتبان میں وہ من رکھا ہوا تھا جو بنی اسرائیل نے بیابان میں کھایا۔ یہ عہد کا صندوق پاک ترین مقام میں اس لیے رکھا ہوا تھا کیونکہ اسے خدا کی حضوری کہا گیا ہے۔ چونکہ پاک ترین مقام میں خدا کی حضوری تھی اس لیے وہاں کسی کو داخل ہونے کی اجازت نہ تھی بلکہ پاک ترین مقام اور پاک مقام کے درمیان ایک بے مثال اور نہایت قیمتی پردہ تھا جو پاک مقام اور پاک ترین مقام کو دو حصوں میں تقسیم کرتا تھا۔ اس پردے کے اس طرف تو جو پاک مقام کہلاتا تھا لوگ اور کاہن آ جا سکتے تھے مگر پردے کی اس جانب جہاں پاک ترین مقام تھا کوئی شخص داخل نہیں ہو سکتا تھا۔ ہاں البتہ سال میں ایک مرتبہ کاہن اس مقام میں جا سکتا تھا وہ بھی صفائی ستھرائی کے لیے۔ اس پاک ترین مقام میں داخل ہونے کے لیے کاہن کے لیے بھی کچھ قانون و ضوابط تھے۔ کاہن اپنی کمر میں ایک رسی باندھتا جس میں کچھ گھنٹیاں بندھی ہوتی تھیں۔ اس رسی کا دوسرا سرا پاک مقام میں ٹھہرے ہوۓ لوگوں کے ہاتھ میں ہوتا تھا۔ کاہن جب تک پاک ترین مقام کی صفائی کرتا یہ گھنٹیاں بجھتی رہتی تھیں اور اگر کاہن کے دل میں کوئی نامناسب خیال آ جاتا تو کاہن کی موت واقع ہو جاتی۔اس صورت میں گھنٹیاں بجنی بند ہو جاتیں تو پاک مقام میں بیٹھے لوگ سمجھ جاتے کہ کاہن اب زندہ نہیں رہا۔ چونکہ عام لوگ پاک ترین مقام میں داخل نہیں ہو سکتے تھے اس لیے وہ رسی کو کھینچنا شروع کرتے اور وہ رسی کاہن کی کمر سے بندھی ہوتی تھی اس لیے کاہن کی لاش بھی اس رسی کے ذریعے کھنچتی چلی آتی۔ یاد رہے کہ عہد کے صندوق کو ماسواۓ لاوی قبیلہ کے اور کوئی ہاتھ نہیں لگا سکتا تھا۔ اگر کسی اور قبیلہ کے لوگ اسے ہاتھ لگاتے تو اس گناہ کی وجہ سے وہ وہیں جان سے ہاتھ دھو بیٹھتا۔آئیے ہم دیکھتے ہیں کہ آخر اس عہد کے صندوق کی اتنی عظیم اہمیت کیوں تھی اور کیا عہد کا صندوق واقعی خدا کی حضوری تھا؟
اس سے پیشتر کہ عہد کے صندوق کو سمجھیں ہم کلام مقدس میں سے ایک آیت پر غور کرتے ہیں؛
“جو آسمانی چیزوں کی نقل اور عکس کی خدمت کرتے ہیں۔۔۔”( عبرانیوں 5:8)
اس آیت کے مطابق دنیا میں اور عہد عتیق، عہد جدید اور مکاشفہ میں بہت سی ایسی چیزیں ملتی ہیں جو آسمانی چیزوں کی نقل اور عکس ہیں۔ عہد عتیق میں فسخ کا برہ در اصل مسیح خداوند کا عکس ہے۔ یوحنا بپتسمہ دینے والے نے مسیح خداوند کو آتے دیکھا تو فورآ کہا؛
“دیکھو خدا کا برہ جو جہان کے گناہ اٹھا لیے جاتا ہے۔”
یعنی برہ مسیح خداوند کا عکس اور نقل ہے۔ یسوع نے خود فرمایا کہ میں اس مقدس کو تین دن میں گرا کر کھڑا کر سکتا ہوں۔ یعنی ہیکل جسے مقدس کہا ہے مسیح خداوند کا عکس ہے۔ یعنی اگر مسیح خداوند کا جسم موت کے حوالے کیا جاۓ گا تو وہ اپنی قدرت سے اسے پھر تین دن میں زندہ کر دے گا۔
یہاں ہم دیکھتے ہیں کہ ہیکل مسیح خداوند کی تشبیہ ہے۔ اس طرح عہد کا صندوق جو خدا کی حضوری کی تشبیہ ہے وہی مسیح خداوند کی حضوری کی تشبیہ بھی ہے۔
اس پر مزید غور کرتے ہوۓ ہم عہد کے صندوق میں رکھی ہوئی شریعت کی دو تختیوں، ہارون کے عصا اور من پر غور کرتے ہیں۔ شریعت کی دو تختیاں در اصل مسیح خداوند کی نقل، عکس اور تشبیہ ہیں۔ جب موسیٰ کو پہاڑ پرشریعت کی دو لوحیں دی گئیں تو ان پر دس احکامات درج تھے جن میں سے چوتھا حکم یہ تھا کہ ” تو سبت کا دن پاک ماننا” اب مسیح خداوند خود متی کی انجیل میں خود فرماتے ہیں؛
” ابن آدم سبت کا مالک ہے۔”  (متی 8:12)  جب مسیح خداوند خود کو سبت کا مالک کہتے ہیں تو در حقیقت وہ اپنے آپ کو شریعت کا مالک کہتے۔ یعنی وہ شریعت ہیں اور وہی شریعت کے مالک ہیں۔ لہذا ہم پورے ایمان اور یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ عہد کے صندوق میں شریعت کہ دو تختیاں در اصل یسوع مسیح کی نقل، عکس اور تشبیہ ہے۔ اب آتے ہیں ہارون کا عصا تو ہارون کا عصا در اصل کہانت کی نشانی ہے۔ آئیے ہم ایک دفعہ پھر پولوس رسول کا عبرانیوں کے نام لکھا گیا خط پڑھتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ اصل کاہن اعظم کون ہے۔ یہاں لکھا ہے؛
” اب جو باتیں ہم کہہ رہے ہیں ان میں سے بڑی بات یہ ہے کہ ہمارا ایسا سردار کاہن ہے جو آسمانوں پر کبریا کے تخت کی دائیں طرف جا بیٹھا ہے”
یہاں پولوس رسول خداوند یسوع مسیح کو سردار کاہن کہہ رہا ہے اور ایسا عظیم سردار کاہن کہ جو کبریا کے تخت کی دائیں طرف جا بیٹھا۔ اس سے بڑا اور کوئی سردار کاہن ہو ہی نہیں سکتا۔ لہذا مسیح خداوند ہی سب سے بڑے سردار کاہن ہیں۔ عصا سرداد کاہن کا نشان ہے لہذا ہم پورے ایمان اور یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ ہارون کا عصا در اصل مسیح خداوند کی نقل، عکس اور تشبیہ ہے۔ تیسری چیز “من” یعنی روٹی ہے۔
یسوع کے اپنے الفاظ ہیں؛
میں ہوں وہ زندگی کی روٹی جو آسمان سے اُتری۔۔۔۔”(یوحنا 51:6)”
ہم دیکھتے ہیں کہ یسوع مسیح خود شہادت دیتے ہیں کہ من میں ہی ہوں۔ جب یسوع نے خود کہہ دیا تو ہمیں کسی اور شہادت کی ضرورت ہی نہیں رہتی۔ لہذا ہم پورے ایمان اور دلائل کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ عہد کا صندوق یسوع کا ہی پرتاو ہے، اسی کا عکس ہے اور اسی کی تشبہ ہے۔ کیونکہ شریعت بھی وہی ہے، کاہن اعظم بھی وہی ہے اور من بھی وہی ہے۔ اس سے بھی بڑی بات خدا کی حضوری یسوع کی حضوری ہی ہے۔ یسوع کے ہی الفاظ ہیں
میں اور باپ ایک ہیں۔ لہذا خیمہ اجتماع میں بھی یسوع تھا اور پہلی ہیکل میں بھی یسوع ہی کی حضوری تھی۔

*******

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Discover more from Tadeeb

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading